سحر بین زوجین کیا ہوتا ہے
میاں بیوی کے درمیان تفریق کا جادو کی علامات و اسباب
السلام علیکم ورحمة وبرکاته
بسم الله الرحمن الرحیم
الحمدللہ رب العالمین والصلوة والسلام علی من لا نبی بعده
قال اللہ والقرآن المجید والفرقان الحمید
وَاتَّبَعُوْا مَا تَتْلُو الشَّيَاطِيْنُ عَلٰى مُلْكِ سُلَيْمَانَ ۖ وَمَا كَفَرَ سُلَيْمَانُ وَلٰكِنَّ الشَّيَاطِيْنَ كَفَرُوْا يُعَلِّمُوْنَ النَّاسَ السِّحْرَۖ وَمَآ اُنْزِلَ عَلَى الْمَلَكَيْنِ بِبَابِلَ هَارُوْتَ وَمَارُوْتَ ۚ وَمَا يُعَلِّمَانِ مِنْ اَحَدٍ حَتّـٰى يَقُوْلَآ اِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَةٌ فَلَا تَكْـفُرْ ۖ فَيَتَعَلَّمُوْنَ مِنْـهُمَا مَا يُفَرِّقُوْنَ بِهٖ بَيْنَ الْمَرْءِ وَزَوْجِهٖ ۚ وَمَا هُـمْ بِضَآرِّيْنَ بِهٖ مِنْ اَحَدٍ اِلَّا بِاِذْنِ اللّـٰهِ ۚ وَيَتَعَلَّمُوْنَ مَا يَضُرُّهُـمْ وَلَا يَنْفَعُهُـمْ ۚ وَلَقَدْ عَلِمُوْا لَمَنِ اشْتَـرَاهُ مَا لَـهٝ فِى الْاٰخِرَةِ مِنْ خَلَاقٍ ۚ وَلَبِئْسَ مَا شَرَوْا بِهٓ ٖ اَنْفُسَهُـمْ ۚ لَوْ كَانُـوْا يَعْلَمُوْنَ (102)
اور انہوں نے اس چیز کی پیروی کی جو شیطان سلیمان کی بادشاہت کے وقت پڑھتے تھے، اور سلیمان نے کفر نہیں کیا تھا لیکن شیطانوں نے ہی کفر کیا لوگوں کو جادو سکھاتے تھے، اور اس (چیز) کی بھی جو شہر بابل میں ہاروت و ماروت دوفرشتوں پر اتارا گیا تھا، اور وہ کسی کو نہ سکھاتے تھے جب تک یہ نہ کہہ دیتے ہم تو صرف آزمائش کے لیے ہیں، تو کافر نہ بن، پس ان سے وہ بات سیکھتے تھے جس سے خاوند اور بیوی میں جدائی ڈالیں، حالانکہ وہ اس سے کسی کو اللہ کے حکم کے سوا کچھ بھی نقصان نہیں پہنچا سکتے تھے، اور سیکھتے تھے وہ جو ان کو نقصان دیتی تھی اورنہ کہ نفع، اور وہ یہ بھی جانتے تھے کہ جس نے جادو کو خریدا اس کے لیے آخرت میں کچھ حصہ نہیں، اور وہ چیز بہت بری ہے جس کے بدلہ میں انہوں نے اپنے آپ کو بیچا، کاش وہ جانتے۔
اس آیت میں اللہ رب العالمین نے سیلمان علیہ السلام کے خلاف گواہی دینے والوں کا رد کیا ہے ۔
جب ایک مرد اور عورت نکاح کہ بندھن میں بندھنے کے بعد محبت اور یگانگت کی زندگی گزارتے ہیں تو اس صورت میں اگر کوئی حاسد اور شریر طبع انسان انکی زندگی میں مداخلت کرنے کا ارادہ کرئے تووہ جادو اور اور جنات کو سہارا لیتا ہے۔
اور جادو کہ لئے مرد یا عورت یا دونوں کی جسم کے اثرات کو جادو گر تک پہنچایا جاتا ہے۔بعض دفعہ جو تصوریں ہیں۔ان پر بھی جادو ہوتا ہے ۔اکثر دیکھنے میں آیا ہے۔کہ جو نئے شادی شدہ جوڑے ہوتے انکی شادی پہ جو فوٹو سیشن ہوتا ۔جو کہ ایک غیر شرعی عمل ہے ۔اس فوٹو سیشن میں سے تصاویر حاصل کر کہ ساحر تک پہنچائی جاتی ہیں۔اور پھر وہ ان تصاویر پر جادو کرتا ہے ۔اور اس کے جادو کے اثر سے میاں بیوی کے معاملات خراب ہوتے ہیں ۔
اسکا آغاز کس طرح سے ہوتا ؟اسکی علامات کیا ہیں؟اور کیسے پتہ چلے گا کہ میں بیوی کہ درمیان تفریق کا جو عمل ہے وہ وقوع پزیر ہو چکاہے
اسکی علامات یہ ہیں⬇⬇
اس میں سب سے پہلی چیز جو ہے۔
مباشرت کے وقت احساس اور جو قدرتی لذت اور مزہ بالکل ختم ہو جاتا اور کئی دفعہ اکثر خواتین کی طرف سے بتایا گیا کہ بالکل کسی قسم کا احساس اور کسی قسم کی فیلنگ نہیں ہوتی۔
اور دوسری بات یہ کہ جب شوہر بیوی کہ پاس آتا ہے مباشرت کہ لئے تو اسے بیوی کہ جسم میں سے کچے گوشت کی بدبو آتی ہے ۔یا بعض دفعہ گندی قسم کی بدبوئیں آتی بیوی کے جسم سےاور بعض دفعہ ایک شادی شدہ عورت ماہواری نہانے کے بعد جب اسکا شوہر اس کے پاس آنے لگتا ہمبستری کے لئے تو اسکو دوبارہ خون شروع ہو جاتا۔
اس کے بارے ایک صحابیہ نے نبی علیہ السلام سے پوچھا یہ کیا ہے؟
تو اللہ کے نبی نے فرمایا تھا ۔یہ شیطان کی ایڑھی مارنے میں سے ایک ایڑھی ہے ۔جو کہ وہ عورت کہ رحم میں وہ ایڑھی مارتا ہے ۔اور اسکے زحم کے باعث جو خون آتاہے ۔اسکو استحاضہ کہتے ہیں۔تو جو یہ استحاضے کا معاملہ ہے ۔اس پر ان شاءاللہ بات کریں گئے کہ اس کی کیا شرعی حثیت ہے ۔اگر ایسا معاملہ ہو تو کیا کرنا چائیے؟
بہرحال یہ ایک علامت ہے سحر بین زوجین میں اس میں ایک بہت زیادہ قابل توجہ بات یہ ہے کہ مرد کو عورت کہ چہرے پر خوفناک شکلیں نظر آتی ہیں ۔اور عورت کو اپنے شوہر کہ چہرے پر کتے ،سور اور اسی طرح قبیخ جانوروں کی تصاویں نظر آتی ہیں ۔یا دانت لمبے لمبے نظر آتے ہیں یا چہرہ خوفناک نظر آتا۔
خواتین کو جو علامات اس میں مخصوص ہو جاتی ہیں ان میں سب سے بڑی علامت یہ⬇ہے۔
خواتین کو اپنے شوہر سے بلاوجہ شدید قسم کا خوف لاحق ہو جاتا ہے ۔وہ مجھے مار دے گا ۔قتل کر دے گا ۔یا وہ تھوڑا سا بھی اونچی آواز میں بات کرئے تو جسم کانپنے لگے گا ۔جسم پر لرزہ طاری ہو جائے جاتا ۔اور اس حالت میں ظاہر کہ انسان کے اعصاب ساتھ نہیں دیتے۔اپنے اعصاب پر کنڑول کمزور ہو جاتا ہے ۔وہ کمزور لمحہ ہوتا اس صورت میں شیاطین انسان کے جسم میں داخل ہوجاتے ۔اور اگر پہلے سے جسم میں موجود ہوں تو وہ ایذا اور تکلیف پہنچانے کا عمل شروع کر دیتے ہیں ۔
اور خواب کے اندر خواتین کو اسطرح کے معاملات نظر آنا شروع ہو جاتے ہیں ۔
مثال کہ طور پر کسی بد نیت انسان نے سحر کروایا ہو تو اس کا چہرہ نظر آنے لگتا ہے ۔اور وہ عورت بہت زیادہ لگاو محسوس کرنا شروع کر دیتی ہے ۔کہ مجھے اس کے قریب جانا چائیے۔
اسطرح کا ایک واقعہ پہلے ہوچکا کہ ایک عورت نے جب اپنا سارا معاملہ بتایا اور جب رقیہ کیا گیا تو پھر ساری چیزیں واضح ہوئیں ۔تو جو جن تھا ۔جب اس سے یہ سوال کیا گیا کہ اس کے شوہر کا جو فلاں دوست ہے۔ اسکی شکل اختیار کر کے تم اسکے خواب میں آتے رہے ہو یہ کیا معاملہ ہے؟
جن نے پھر یہ بتایا کہ یہ سحر اسی نے کروایا یہ سب میں تگ ورد میں اسی کے لئے کرتا ہوں۔اور اس کے لئے مجھے بھیجا گیا ہے۔اس طرح کہ معاملات بھی ہوتے کہ جب کوئی خبیث بدنیت انسان اسطرح کا کوئی عمل کرتا تو خواب میں بڑا کڑیل جوان بڑا خوبصورت نظر آتا اور عورت کو بلاوجہ جاگتے ہوئے بھی اسی کے خیالات اور تصورات آتے اسکی طرف بہت زیادہ لگاو ہوتا۔
اسی سے ملتی جلتی کیفیت یہ بھی ہے۔کہ اگر کسی لڑکی کہ دل میں کسی کی محبت یا کچھ ایسا معاملہ ہے ۔تو وہ جن اسی کی شکل اختیار کرتا۔
اور بعض حالتوں میں محرم رشتے باپ،بھائی،ماموں،چچا انکی شکلوں میں بھی جنات آتے ہیں ۔اور ایسا محسوس ہوتا وہ ان سے زنا کر رہے یا ہمبستری کی ۔یہ مسلاسک کی علامت ہے
اور بعض حالتوں میں تفریق زوجین میں بھی یہ علامتیں پائی جاتی ہیں ۔
اب اسکے جو جسمانی اعراضات ہیں ۔جن میں خواتین کو جو معاملات ،مصائب اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا وہ اسطرح سے ہیں ⬇
سب سے بڑی علامت ریڑھ کی ہڈی میں شدید درد ہوتا ہے ۔جو مستقل رہتا ہے۔جتنا مرضی علاج کروائیں ۔دوائیں کھائیں فرق نہیں پڑتا ۔اور اس طرح ماہواری جو ہے ۔اس میں خرابی ہو جاتی ہے ۔یا تو آتی نہیں 2 ،3 مہینے کے وقفے سے آتی یا پھر بہت زیادہ آتی ہے۔اور اس کے علاوہ حمل نہیں ٹھہرتا ہے ۔اور اگر ٹھہر جائے تو ضائع ہو جاتا ہے۔اسکا خطرناک ٹائم پریڈ دو سے دھائی ماہ ہوتا ۔خطرناک اس لئے کہ شیاطین عورت کہ رحم میں داخل ہو کر نطفے پر حملہ کرتے اور اکثر دیکھنے میں آیا۔کہ دو سے ڈھائی ماہ کا حمل ضائع ہو جاتا ۔اور بعض حالتوں میں اگر حمل ضائع نہ ہو تو بچے کی ولادت ہوتے ہی بچہ نیلا پیلا ہو کو فوت ہو جاتا ہے۔
اسی طرح مرد کی علامات میں سے یہ ہے ۔کہ بلاوجہ غصہ آتا۔معاشی حالت تنگ ہو جاتی ہے۔اور شک اور شبہات میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ہر وقت موت کا خوف رہتا کہ مر جاوں گا ۔یا کوئی مار دے گا۔یا بعض حاکتوں میں یہ بھی ہوتا کہ اگر دو لوگ کھرے آپس میں بات کر رہے ہوں تو جو مسحور ہے ۔جس پر جادو کیا گیا ہو اسے لگتا میرے بارے میں ہی بات کر رہا ۔تو شیطان کے ہتھیاروں میں ایک شک بھی ہے۔
کثرت شبہات انسان کو قریبی دوست احباب کے متعلق شک اور گمراہی میں مبتلا کر دیتا ۔کہ یہ تیرے ساتھ مخلص نہیں ہے ۔پھر یہ بات سامنے آتی یہ بندہ ذہنی طور پر صحیح نہیں ہے ۔اسکا علاج کروانا چاہیے۔حالانکہ اسکو ذہنی علاج کی نہیں بلکہ “روحانی علاج” کی ضرورت ہوتی ہے۔
اور اس طرح مرد کہ معاملات میں یہ بھی آتا ہے ۔کہ انکو اللہ کی طرف سے جو عطا کردہ مردانہ قوت ہوتی ہے ۔اس میں کمزوری آجاتی ہے ۔سپرم کونٹ میں کمی ہوتی ہے۔جو کہ شیاطین کا کام ہے ۔ مرد کے جس حصے میں نطفہ پیدا ہوتا شیاطین وہاں چھپ جاتے ہیں ۔اور جب وہ بیوی کے پاس آتے ہیں ہمبستری کہ لئے تو کچھ حصہ شیاطین چاٹ جاتے ہیں۔اور ظاہر ہے ۔اللہ پاک کا نظام ہے۔کہ میاں اور بیوی کا نطفہ ملے تو ہی بچے کی ولادت کو پروسس شروع ہوتا۔اور طاہر ہے ۔جب سپرم کونٹ پورا نہیں ہوتا تو حمل نہیں ہوتا۔
خواتین کے ساتھ بھی یہی معاملہ ہوتا ہے ۔انکے رحم میں شیطان چھپ جاتا اور جب نطفہ جمع ہونے لگتا تو شیطان چاٹ جاتا ۔اور یوٹرس کہ مسائل میں جن خواتین کو لگتا کہ میڈیکلی طور پر فٹ ہیں ۔لیکن حمل نہیں ٹھہرتا تو جو ٹیوبز ہوتی ہیں شیاطین انکو بلاک کرتے ہیں ان میں خرابی کرتے ہیں
یہ اللہ کا نظام ہے۔کہ ماہواری نہانے کے بعد تین سے چار دن کا جو وقت ہے ۔اس وقت کے دوران عورت کے رحم میں جو نطفہ آکر ٹھہرتا ہے ۔اس میں شیاطین خللل ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں ۔اور بعض مرد اور خواتین اس وجہ سے اولاد کی نعمت سے محروم رہ جاتے ہیں۔ کہ ان کو پتہ ہی نہیں ہوتا یا ان کو کسی نے بتایا ہی نہیں ہوتا ۔کہ عورت کے ماہواری نہانے کے بعد اللہ کیطرف سے جونطفہ ہے وہ نکلتا ہوا سیدھا رحم کیطرف آتا ہے۔اور اس سارےپریڈ میں اس کو چار سے پانچ دن لگتے ہیں۔اور پھر پانچ دن کے بعد جب شوہر اور بیوی ہمبستری کرتے تو اس میں قوی امکانات ہوتے ہیں حمل کہ تھہرجائے۔اور یہ تین چار دن کے بعد بعض حالتوں میں مرد جو مسحور ہوں اچاٹ ہو کر بد دل ہو کر ہمبستری ہی نہیں کرتے تو اس وجہ سے بھی ھمل نہیں ہوتا ۔یہ بہت شدید قسم کے مسائل ہیں ۔
جسمانی اعراضات ان میں بھی شاطین مداخلت کرتے ہیں۔ اسطرح سے میدہ خراب رہتاہے۔میں بیوی دونوں کا یا دونوں میں سے کسی ایک کا اور عجیب و غریب قسم کی بیماریاں لگ جاتی ہیں ۔اور بہت علاج کروانے پر بھی شفاءنہیں ہوتی ۔اور بعض عورتیں جو ہیں۔انکی جب ماہواری رک جاتی ہے ۔تو انکا جسم پھول کر موٹا ہو جاتا ۔چہرے پر بدنما داغ دھبے اور دانے نکل آتے ہیں۔اوراس طرح شیاطین چہرے اور جسم کی قدرتی خوبصورتی کو ختم کر دیتے ہیں ۔
اب ہم اسکے علاج کی طرف آتے ہیں ۔علاج کے حوالے سے خاص کر میاں بیوی کا جو پروسس ہے ۔اگر ثابت ہو جائے کہ میاں بیوی پر جادو کیا گیا تو اس کا پروسس کافی لمبا اور کافی تاویل ہے ۔اسکو اچھے سے سمجھنے کے ضرورت ہے۔کہ اس کے لئے کیا طریقہ اختیار کرنا چائیے۔یہ بہت زیادہ مسائل دیکھنے اور سننے میں آئے ہیں ۔کہ اگر بیوی علاج کہ لئے راضی ہے تو شوہر راضی نہیں ہے ۔شوہر اس لئے راضی نہیں ہوتا وہ اس بات پہ یقین نہیں رکھتا یہ جادو جنات ہوتے ہیں۔اس وجہ سے بھی علاج میں تاخیر ہو کر لوگ اولاد کی نعمت سے محروم رہ جاتے ہیں ۔سب سے پہلی بات یہ ہے کہ ان حقائق کا دونوں میاں بیوی کو علم ہونا چائیے ۔اگر اس حوالے سے آپ سے کوئی مشورہ کرتا تو یہ باتیں ان کو بتانا اشد ضروری ہے۔اور اس کے بعد ان کا علاج اور تخقیق یہ سب بعد کا معاملہ ہے۔اگر بیوی کا علاج کیا جائے اور شوہر کا نہیں تو اس صورت میں پوری طرح سے فائدہ حاصل نہیں ہو سکتا ۔
اور اسی طرح سے بعض حالتوں میں سحر تفریق میں کچھ خواتین اپنے شوہروں پر اس وجہ سے جادو کروا دیتی ہیں ۔کہ ان کا شوہر اس سے محبت نہیں کرتا ۔اسی سے محبت کرئے ۔بس اسی کو ٹائم دے اور کسی پر خرچ نہ کرئے اس کے سوا تو اس قسم کے جو جادو ہیں انکو سحر المحبہ کہا جاتا ہے ۔اس کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے ۔کہ اسکا زیادہ سے زیادہ تین ماہ تک اثر رہتا ہے ۔تین ماہ کہ بعد اسکا اثر بالکل الٹ ہو جاتا ہے یعنی مرد کو عورت ذات سے نفرت ہو جاتی چاہے وہ بیوی ہو یا ماں بہن بیٹی وغیرہ ۔اسکا پھر نقصان یہ ہوتا کہ کہ ایک تو شوہر ہاتھ سے گیا اور دوسرا اہل و عیال کا بھائی بیٹا وغیرہ ہاتھ سے گیا۔اس قسم کا عمل کرنے سے پہلے ہزار بار سوچنا چاہئیے ۔
قرآن مجید میں اللہ پاک کا فرمان ہے ۔
وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً
تمہارے درمیان محبت اور ہمدردی رکھی
اللہ تعالی نے میاں بیوی کا رشتہ بنانے کے بعد اس میں مودةاور رحمت رکھ رکھی ہے۔اہل علم کے نزدیک مودة کا مطلب شادی کے بعد سے لے کر شباب اور جوانی کے ایام کو مودة قرار دیا گیا۔اور رحمت بڑھاپے میں میاں بیوی کے درمیان اللہ کیطرف سے جو محبت رکھی ہے۔وہ رحمت ہے ۔اللہ کی طرف سے اتنی آسانیاں ہیں۔کہ قدرتی طور پر ایک انجان مرد اور انجان عورت نکاح کے بندھن میں بندھنے کے بعد ایک دوسرے کے قریب رہتے اللہ کی طرف سے ان میں مودةہوتی ہے۔ایک دوسرے کے ہم راز ہوتے ہیں۔ایک دوسرے کا آئینہ ہوتے ہیں ۔تو اگر آپ اس نعمت سے محروم ہو جانا چاہتے ہیں تو اس کا یہی مطلب ہے ۔کہ آپ اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کو ٹھکرا رہے ہیں ۔
تو اس صورت میں اللہ کا یہ فرمان یاد رکھینا چائیے
*لَئِنْ شَكَـرْتُـمْ لَاَزِيْدَنَّكُمْ ۖ وَلَئِنْ كَفَرْتُـمْ اِنَّ عَذَابِىْ لَشَدِيْدٌ *
پھر اللہ کی طرف سے جو عذاب ہے۔وہ اسی صورت میں ہے۔دنیا میں ہی شروع ہو جاتا ہے۔کہ آپ نے اپنے خاوند کو اسی وجہ سے ہاتھ سے نکال دیا ۔سحر کیا حالانکہ آپکی نیت ٹھیک ہے۔آپ محبت کرنا چاہتی ہیں۔ اور خواہش رکھتی اپکا شوہر آپ سے محبت کرئے۔تو اس کے لئے جائز ذرائعے اختیار کرنا ہم پر فرض ہے۔ناجائز ذرائع کو اختیار کرکے ہمشہ نقصان ہوتا ہے۔میں اکثر و بشتر اپنی گفتگو کے اندر یہ بات کرتا ہوں کہ انسان جب بھی اپنی خواہشات کو سامنے رکھ کر نیچر کے خلاف جانے کی کوشش کرتا تو ہمشہ نقصان اٹھاتا کبھی فائدہ نہیں اٹھا سکتا ۔ان شاءاللہ مزید کوئی بات اس حوالے میں ہوئی تو اپکے سمانے رکھوں گا ۔